نریندر مودی پر آر ایس ایس کے اشاروں پر کام کرنے کا الزام: ملیکارجن کھرگے
گلبرگہ11؍اکتوبر(اعتماد نیوز):سابق مرکزی وزیر ریلوئے و لوک سبھا میں
کانگریس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ملیکارجن کھرگے نے ڈی وی سدانند گوڑا سے
ریلوئے کا قلمدان واپس لینے پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ۔ کھرگے آج اپنی
رہائش گاہ پر اخباری نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ اُنہوں نے وزیر اعظم
نریندر مودی پر ڈکٹیٹر شپ چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ
دیکھنا ہے کہ بی جے پی لیڈران مودی کی من مانی کو آخر کب تک برداشت کریں گے
۔ ملیکارجن کھرگے نے مزید کہا کہ نریندر مودی نے سدانند گوڑا سے ریلوئے کا
قلمدان واپس لیتے ہوئے کرناٹک کے ساتھ سخت نا انصافی کی ہے ، اس نا انصافی
پر کرناٹک کے بی جے پی کے ممبران لوک سبھا نے چپی سادھلی ہے ۔ اس سے
اندازہ ہوتا ہے کہ بی جے پی نے کسی کو مودی کے خلاف زبان کھولنے کی اجازت
نہیں ہے ، یا پھر ہمت نہیں ہے ۔ ملیکارجن کھرگے
نے مزید کہا کہ اُن کے ویزر
ریلوئے کی حیثیت سے سبکدوش ہونے کے بعد سدانند گوڑا کے وزیر ریلوئے بننے
پر یہ توقع کی کہ کرناٹک کے ریلوئے پراجکٹس کی تکمیل میں کسی قسم کی رکاؤٹ
کھڑی نہیں ہوگی۔ اب سدانند گوڑا کے وزیر ریلوئے نہ رہنے سے کرناٹک کے
ریلوئے پراجکٹس کے التواء میں پڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ ملیکارجن
کھرگے نے کہا کہ سدانند گوڑا سے وزارت ریلوئے کا قلمدان واپس لینے کے سبب
کرناٹک کے مفادات پر کاریِ ضرب پڑی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی
نے بلیٹ ٹرین چلانے کے اپنے دیرینہ خواب کو پورا کرنے اور ممبئی احمد آباد
ریلوئے کاریڈورمنصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے سدانند گوڑا سے ریلوئے
کا اعتماد قلمدان چھین کر بااعتماد حامی سریش پربھو کو سونپا ہے، کھرگے نے
کہا کہ نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ اُن کی کابینہ مختصر ہوگی لیکن کل
21نئے وزراء کی شمولیت کے ذریعہ اُنہوں نے یہ صاف کردیا کہ وہ آر ایس ایس
کے اشاروں پر چل رہے ہیں ۔